Free Online Istikhara & Rohani Ilaj – Marriage & Life Guidance
جواہرات کا ذکر زمانہ قدیم کے مشہور معروف کی تصنیفات میں موجود ہے ۔ جو اس امر، کی دلیل ہے کہ متقدمین جواہرات کے خواص اور قدر قیمت سے اچھی طرح واقف تھے ۔
ہندوستان کی قدیم کتب پرانوں اور شاستروں میں جواہرات کا ذکر عجیب وغریب قصہ کہانیوں کے ساتھ موجود ہے ۔ جواہرات کی پیدائش کے متعلق لکھا ہے کہ زمانہ قدیم میں ایک بڑا طاقتور کھچی بالا سور نامی گذر اہے جس نے اپنے زور بازو سے
اندر اور دیگر دیوتاءوں کی مغلوب کرلیا تھا ۔ جب دیوتاءوں کو یقین ہوگیا ۔ کہ یہ حریف نا مغلوب ہے ۔ تو انہوں نے استدعا کی کہ تو ہمارے جگ میں قربانی کا حیوان ہو ۔ اس منظور کیا ۔ اور ان کے جگ میں ماراگیا ۔ اس کا رنیک میں کام آنے کے باعث اس کے اعضاء تمام آسمان میں پھرے اور زمین میں جہاں کہیں گرے ۔ وہاں جواہرات کا کانیں پیدا ہوگئیں ۔ جہاں ہڈیاں گری وہاں الماس پیدا ہوئے ۔
ایک پوران میں لکھا ہے کہ راجہ اندر سین نے شیوجی مہاراج پر سستش کرکے ایک رتن چنتامنی حاصل کیا ۔ جس ے ساتھ لوہا ۔ تانبا وغیرہ دھاتیں لگ کر سونا بن جاتی تھیں ۔ اسی طرح اور بھی رتنوں کے عجیب عجیب قصے لکھے ہوئے ہیں ۔
علمائے فارس جواہرات کی پیدائش کے بارہ میں لکھتے ہیں کہ زمین کے اندر کے کنکرجب مدت تک اکھٹے رہتے ہیں ۔ تو ان میں آگ ۔ پانی وغیرہ عناصر دخل پذیر ہوتے ہیں ۔ انہی چاروں مادوں میں حرارت برورت ۔ رطوبت ۔ پیو ست میں سے کسی ایک کی زیادتی کے باعث پتھروں کے رنگ میں اختلافات ہوتا ہے ۔ مثلا جن پتھروں مں برورت اور رطوبت زیادہ ہو ۔ ان کا رنگ سفید ہوتا ہے ۔ جن میں دونوں مادے کم ہوں ۔ ان کا رنگ سیاہ ہوتا ہے وغیرہ وغیرہ ۔
علمائے یورپ ان منقولات کے قائل نہیں ہو کہتے ہیں کہ کل دنیاوی اشیاء میں قوت جاذیہ ہے ۔ اسی طاقت کے اثر سے کل اشیاء پیداہوئیں ۔ یعنی جب دویا دو سے زیادہ عناصر ۔ اس قوت کے ذریعہ ایک دوسرے میں خلط ملط ہوتے ہیں ۔ تو اُن سے کوئی شے جوان سے ماہیت میں مختلف ہوی ہے ۔ بن جاتی ہے ۔ یہی حال جواہرات کا ہے ۔ ان کی پیدا ئش بھی انہی عناصر کے باہم ترکیب پانے کے باعث ہوتی ہے ۔ جن سے دنیا کی اور اشیاء پیدا ہوتی ہے ۔ مثلا کوئلہ ۔ پھٹکری ۔ سوہاگہ ۔ نوشادر ۔ گندھگ اور دیگریقین وغیرہ کیمیائی پاکر قل میں بند ھ کر خوشنما پتھر بن جاتے ہیں ۔ ان کے ساتھ کئی طرح کے اجزاء مائیہ وانجرہ ارضی اور مختلف قسم کی گیس مخلوط ہوتی ہیں ۔
WhatsApp us