Free Online Istikhara & Rohani Ilaj – Marriage & Life Guidance

علم عملیات

مجھے بڑی بوڑھیوں کی نصیحت اب تک یا د ہے۔ وہ بچیوں کو منع کرتی تھیں کہ شام کو چھت پر بال کھول کر نہ جائیں۔ دوپہر کو درخت کے نیچے نہ بیٹھیں۔اور ویرانے میں رفع حاجت کے لیے نہ جائیں۔ بزرگوں کی باتوں کوئی نہ کوئی حقیقت ضرور ہوتی ہے۔ جن،بھوت پریت، آسیب اور ارواحِ خبیثہ اور اس نوع کی دیگر بے شمار قوتیں انسانی ذہن پر قبضہ کرکے اسے مختلف ذہنی اور جسمانی بیماریوں میں مبتلا کر دیتی ہیں۔ کسی ماوائی طاقت کا دماغ پر کنٹرول کر لینا بعید ازقیاس نہیں۔ دماغ سے خارج ہونے والی لہریں۔ ایک خاص ویو لینتھ پر کسی شرکی قوت کے زیر اثر آجائیں تو اس میں کیمیا وی تبدیلیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔
روحانیت کے ماہرین چلے کشی سے دماغ کی لہروں کو ایک خاص نقطے پر مرتکز کرکے اس سے حیرت انگیز کام لیتے ہیں۔ آسیبی قوتوں کو سائنسی لیبارٹری مین نہیں دیکھا جا سکتا ہے۔ قدرت کاملہ نے انسانی آنکھ کو س زاویہ سے بنایا ہی نہیں کہ یہ جنوں ی شکل وصورت لہروں کی جس فریکوئنسی سے بنی ہے۔ وہ انسان کی دیکھنے کی قدرت سے باہر ہے۔ البتہ بعض لوگ مراقبوں اور خاص چلوں اور مخصوص ریاضتونں سے اپنے اندر یہ صلاحیت پیدا کرلیتے ہیں کہ وہ ان دیکھی چیزوں سے رابطہ پیدا کر سکیں۔
ماہرین نے انسانی ذہن کو شعور، تحت الشعور اور لاشعور میں تقسیم کیا ہے۔ تمام تر آسیبی قوتیں نہ صرف انسانی دل ودماغ کو متاثر کرتی ہیں۔ بلکہ تحت الشعور اور لاشعور پر قبضہ کر کے انسان کو مختلف ذہنی اور جسمانی بیماریوں میں مبتلا کر دیتی ہیں۔ بحیثیت مسلمان ہم جنوں کے وجود سے انکار کر سکتے ہیں۔
قرآن حکیم میں ان کا باقا عدہ ذکر ہے۔ یہ مخلوق آگ سے تخلیق کی گئی ہے۔ اور شکل وصورت بدلنے پر قدرت رکھتی ہے۔ جنات میں مومن بھی ہوتے ہیں اور شیطان بھی۔۔۔۔۔ان میں ہر قسم کے مذاہب رکھنے والے موجو دہیں۔
آسیب، ہوائی چیزوں، بدروحیں وغیرہ جنوں ہی کی مختلف اقسام ہیں۔ سفلی علوم کے ماہرین جنوں اور بدرارواح کو چلہ کشی اور کالے علم کی ریاضت سے قابو کر لینے ہیں۔ قرآن حکیم میں درج ہے کہ جنات حضرت سلیمان علیہ السلام کی خدمت پر مامور تھے۔ اس لیے مومن جنوں کو تابع کرکے ان سے کئی منعقت بخش کام لیے جا سکتے ہیں۔ اب پوری دنیامیں بیماریوں کے علاج اور دیگر کاموں کے لیے ان سے کئی منعفت بخش کام لیے جا سکتے ہیں۔ اب پوری دنیا میں بیماریوں کے علاج اور دیگر کاموں کے لیے لوگ روحانیت کی طرف مائل ہورہے ہیں اور رجحان اس لحاظ سے بے بنیاد بھی نہیں کہ امریکہ اور یورپ میں روحانی تجربات کے سلسلے میں لیبارٹری یز کام کر رہی ہے۔ جہاں بڑے بڑے سائنسدان، صوفی، پروفیسر ز اور عامل حضرات مصروف کار ہیں۔ ریڈ یا نکس سائنس وجود میں آچکی ہے۔ دنیا کی ہر چیز چاہئے جاندار ہویا بے جان لہروں کو خارج اور جذب کرتی ہے۔ ہر چیز کی فریکوئنسی مختلف ہے۔ برطانیہ میں گزشتہ رُبع صدی سے مریض اور دوا کی کی لہروں کے درمیان موافقت تلاش کرکے علاج کیا جارہا ہے۔ اسی طرح نا دیدہ قوتوں یعنی جنات وشیاطین کی فریکوئنسی کے مطابق ان پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ جن بھوتوں اور آسیب کا سلسلہ صرف برصغیر پاک و ہند میں ہی نہیں، بلکہ امریکہ اور یورپ میں تو بھوتوں کی تصاویر اتارنے کے دعورے کئے جارہے ہیں۔